لاہور کی سیشن عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی
لاہور (92 نیوز) لاہور کی سیشن عدالت نے فراڈ ، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کی بنا پر نمٹا دیں۔
جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف مقدمات کی ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین اور رفاقت علی گوندل نے سماعت کی۔ ایف آئی اے کے تفتیشی نے بیان دیا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کی گرفتاری کی ضرورت نہیں، ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جہانگیرترین کے وکلا نے کہا کہ تمام ریکارڈ ایف آئی اے کے پاس ہے لہٰذا گرفتاری کی ضرورت بھی نہیں۔ ملزمان کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے درخواستیں نمٹا دیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ کسی بھی تادیبی کارروائی سے سات روز پہلے ایف آئی اے عدالت اور جہانگیر ترین کو آگاہ کرے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ میرے مقدمات اور بجٹ کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔ دس ماہ سے اس کیس میں انکواٸری ہو رہی ہے۔ خوشی ہوٸی کہ آج ایف آٸی اے خود کہہ رہا ہے کہ گرفتاری کی ضرورت نہیں۔
جہانگیر ترین کی پیشی کے موقع پر ان کے حامی ارکان اسمبلی بھی اظہار یکجہتی کے لیے عدالت پہنچے۔